ولایت پورٹل:لبنان کے روز نامہ الاخبار کی رپورٹ کے مطابق حماس نے داعش سے وابستہ گروہوں کی سرپرستی کرنے کے اسرائیلی انٹیلی جنس سروس کے خطرناک منصوبے کو بے نقاب کردیا ہے، سکیورٹی ذرائع کے مطابق صیہونیوں کے اس منصوبے کا مقصد غزہ میں فوجی اور سرکاری بنیادی ڈھانچہ کو نشانہ بنانا تھا جس کے تحت سلفی عناصر مزاحمتی گروہوں کے اسٹریٹجک نظام کو نشانہ بنانے کے مقصد سے خود کش کاروائیاں کرنا چاہتے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ حماس نے زیر حراست افراد سے پوچھ گچھ کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ حملہ کرنے کا منصوبہ جلد عمل میں لایا جائے گا جس کے بعد انھوں نے ہنگامی حالت کا اعلان کردیاہے، ذرائع نے مزید کہا کہ یہ حملے دہشت گرد گروہ کے ممبروں کےذریعہ موٹرسائیکلوں کا استعمال کرتے ہوئے کیے جانے تھے ، جیسا کہ داعش اس سے پہلے بھی غزہ میں حماس کےبنیادی ڈھانچہ پر حملے کیے تھے۔
یادرہے کہ حماس نے گذشتہ سال بھی غزہ پولیس پر خودکش حملے کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے داعش کے ایک رکن کو گرفتار کیا تھا، الاخبار کے مطابق حماس نے صیہونی حکومت کوفلسطینی نوجوانوں کے سلفی نظریات کی طرف راغب کرنے کے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور ساتھ ہی انھیں حماس کے ٹھکانوں کے خلاف خودکش حملے کرنے کی رہنمائی کرتی ہے۔
درایں اثنا غزہ کے وزیر داخلہ نے ہفتے کے شروع میں ایک بیان میں کہا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے متعدد افراد کی مشکوک سرگرمی دیکھی ہے اور آنے والے دنوں میں ان کی گرفتاری کی وجوہات کی چھان بین کریں گے، رپورٹ کے مطابق مشتبہ افراد قابض حکومت کی انٹلیجنس سروس کی رہنمائی میں مزاحمت کے خلاف تخریب کاری کی کارروائیوں کے منصوبے بنا رہے ہیں۔
حماس کے ہاتھوں صیوہنیوں سے وابستہ متعدد داعشی دہشت گرد عناصر گرفتار
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی سکیورٹی سروس نے غزہ میں اسرائیلی انٹیلی جنس سروس سے وابستہ دہشت گرد عناصر کو گرفتار کرلیا ہے۔

wilayat.com/p/3852
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین