ولایت پورٹل:روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے انٹرنیشنل جیوش ایجنسی کی روس میں سرگرمیاں معطل کرنے متعلق کہا کہ یہ ایک قانونی مسئلہ ہے جس کا فی الحال جائزہ لیا جارہا ہے،انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے نے حالیہ مہینوں کے دوران اور خاص طور پر یوکرین کی جنگ کے حوالے سے صہیونی رجیم کے غیر تعمیری موقف اور تل ابیب کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے افسوس ناک قرار دیا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے خاص طور پر صہیونی حکومت کی یوکرین کو امداد کا ذکر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی،قابل ذکر ہے کہ گز صہیونی سرکاری چینل کان نے ایک رپورٹ میں منتشر کی جس میں کہا گیا تھا کہ تل ابیب نے یوکرین میں امدادی رسانی کی اپنی سرگرمیوں میں توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق صہیونی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ پہلی بار سرکاری بجٹ کو یوکرین میں سرگرم غیر عسکری امدادی تنظیموں کے حوالے کیا ہے، اب تک صہیونی وزارت خارجہ اس سلسلے میں براہ راست خود ہی سرگرم رہی ہے، تاہم اب اس نے فیصلہ کیا ہے یوکرین میں سرگرم ۹ سول تنظیموں سے جا ملے گی اور ریاستی بجٹ کو براہ راست ان کے حوالے کرے گی۔
واضح رہے کہ صہیونی وزارت خارجہ کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انٹرنیشنل جیوش ایجنسی کی سرگرمیوں کی معطلی کے معاملے میں ماسکو اور تل ابیب کے مابین جاری سیاسی کشیدگی شدت اختیار کر رہی ہے۔
یوکرین جنگ کو لے کر روس اور صیہونی حکومت کے درمیان بڑھتے اختلافات
روس نے یوکرین جنگ کے معاملے میں صیہونی حکام کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں غیر تعمیری قرار دیا۔

wilayat.com/p/8807
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین