ولایت پورٹل:ہفتہ قدس کے موقع پر جمہوریہ آذربائیجان کے علما اور ثقافتی کارکنوں کے زیر اہتمام صہیونی حکومت کا زوال اور قدس کا مستقبل کے عنوان سے ایک سمینار منعقد ہوا جس میں جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے ناصر ابو شریف نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے اندر جہاد کا جذبہ پایا جاتا ہے ، انہوں نے ہمیشہ اپنے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کی کوشش کی ہے اور وہ اس جذبہ سے کبھی نہیں تھکتے ہیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے نے مزید کہاکہ ہم آزربائیجان کے عوام کو مزاحمت اور اسلام کی ایک قوم کے طور پر پہچانتے ہیں اور یہاں سے میں آذربائیجان کے عوام کو پیش کش کرتا ہوں کہ اگر آپ عوام اور سرزمین فلسطین کی حمایت کرتے ہیں تو فلسطین اور اس کے عوام مستقبل میں آپ کی حمایت کریں گے،دنیا کے تمام مسلمان سرزمین فلسطین کو آزاد کرانے کے لئے کوشاں ہیں اور ہم یروشلم کو آزاد کرانے میں آزربائیائی عوام کے کردار کو کم نہیں سمجھتے ہیں۔
ابوشریف نے زور دے کر کہا کہ قدس ابتدا میں مسلمانوں کا پہلا قبلہ تھا اور اب ان کا سیاسی قبلہ سمجھا جاتا ہے ، اگر ہم قدس کو ایک سمت نما نہ مانیں تو ہم اپنا راستہ کھو دیں گے اور مسلمانوں کا اتحاد ختم ہوجائے گا۔
جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہید سلیمانی جہاں بھی ہوتے ان کا حتمی مقصد قدس شریف ہوتا تھا، اگر وہ عراق میں ہوتے تو وہ قدس کے بارے میں سوچتے تھے،اگر شام میں ہوتے تو انھیں قدس کی فکر لاحق ہوتی،وہ کسی بھی اسلامی ممالک میں ہوتے لیکن ان کا آخری مقصد قدس کی آزادی تھا۔
جنرل قاسم سلیمانی دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوتے تھے انھیں قدس کی فکر رہتی تھی:جہاد اسلامی فلسطین
جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قدس کا مسئلہ مسلمانوں کا مرکزی مسئلہ ہونا چاہئے ، کہا کہ شہیدسردار قاسم سلیمانی عالم اسلام کے کسی بھی مقام پر ہوتے تھے تو ان کی اصل تشویش قدس کا مسئلہ ہوتا تھا۔

wilayat.com/p/3493
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین