تل ابیب سے ابوظہبی براہ راست پرواز کا باقاعدہ آغاز

متحدہ عرب امارات اور صہیونی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے بعد ، "تل ابیب" سے "ابو ظہبی" کے لئے پہلی براہ راست اڑان آج ، پیر کو ہوئی۔

ولایت پورٹل:القدس العربی اخبار کی رپورٹ کے مطابق  تل ابیب سے ابوظہبی کے لئے پہلی براہ راست پرواز آج پیر کو ہوئی، رپورٹ کے مطابق  یہ اقدام متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کی ہی ایک کڑی ہے، اس طرح امریکی اور صیہونی دو وفد تل ابیب سے متحدہ عرب امارات کے لئے روانہ ہوئے ہیں، عربی زبان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق  امریکی صدر کے داماد اور مشیر جیریڈ کوچنر فلائٹ میں موجود ہیں، انہوں نے ابوظہبی کے لیے روانہ ہونے سے پہلے  صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان براہ راست پرواز کے آغاز کو تاریخی قرار دیا۔
یادرہے کہ باوجود ا س کے کہ اماراتی عہدے دار مغربی کنارے کے قبضے کے منصوبے کو روکنے کے بدلے صہیونیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے پر راضی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے کسی بھی قسم کی مراعات حاصل کیے بغیر سمجھوتے کا سہارا لیا ہے،سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ابوظہبی نے صیہونیوں کے ساتھ ذلت اور رسوائی کے ساتھ سمجھوتہ قبول کیا یہی وجہ سے اس معاہدہ کی وجہ سے  پوری اسلامی امت کو دھچکا لگا ہے اور اس کے ساتھ غداری ہوئی ہے جس کو لے کر زندہ ضمیر قواموں اور شخصیات نے اس سمجھوتے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ مغربی ممالک نے اس کا خیر مقدم کیا ہے ،اقوام متحدہ نے متحدہ امارات کے اس اقدام کو سراہا ہے نیز صیہونی اور امریکہ نواز کچھ عرب ریاستوں نے بھی اس اقدام کی تعریف کی ہے ،سعودی عرب کے ایک قلمکار نے تو یہاں تک کہا ہے کہ صیہونی ہمارے اپنے ہیں ، ان کے ساتھ عوام سطح پر بھی تعلقات بحال ہونا چاہیے۔



0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین