صیہونیوں کی غلامی کی شروعات؛امارات اور صیہونیوں کے درمیان پہلے تعاون معاہدے پر دستخط

متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کی دو کمپنیوں نے کورونا وائرس کی تشخیصی کٹس تیار کرنے کے بہانے تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔

ولایت پورٹل:روزنامہ یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے لئے ہونے والے معاہدےکے دو روز بعد امارات کی اپیکس کمپنی نے اسرائیل کے " ترا " گروپ کے ساتھ اسٹریٹیجک تجارتی معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔
اس معاہدے کا مقصد کورونا وائرس کی تشخیصی کٹس تیار کرنے کے لئے ریسرچ بتایا گیا ہے ،اپیکس کمپنی کے ڈائریکٹر خلیفہ یوسف خوری نے کہا ہے کہ یہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تجارتی و معاشی سرگرمیاں شروع کرنے اور تجارتی میدانوں میں موثر شراکت داری کے لئے پہلا سودا شمار ہوتا ہے۔
متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات قائم کرانے کے لئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی کوششوں کے نتیجے میں جمعرات کو ابوظہبی اور تل ابیب نے سفارتی تعلقات پوری طرح معمول پر لانے کے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔
فلسطین کی تحریک حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے اس خطرناک سمجھوتے کے اعلان کو فلسطینیوں کے خلاف جرائم کے ارتکاب کی پاداش میں اسرائیلی حکومت کو امارات کی جانب سے دیے جانے والے مفت انعام سے تعبیر کیا ہے،حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اس معاہدہ کو اسلامی امت کے ساتھ غداری قرار دیتے ہوئے کہا امارات کے اس اقدام سے اسلامی مزاحمتی بلاک کو مزید قوت ملے گی۔
گزشتہ مہینوں کے دوران علاقے کے بعض عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب اور امارات کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں، اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی عرب حکومتوں کی کوششیں ایسی حالت میں جاری ہیں کہ صیہونی حکومت برسوں سے فلسطینیوں کی سرکوبی کر رہی ہے اور ساتھ ہی اس نے ہی بہت سے عرب اسلامی علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
سحر

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین