ولایت پورٹل: قارئین کرام! زبان اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم نعمت ہے جس کے ذریعہ جہاں ہم اشیاء کے ذائقوں اور لذتوں سے آشنا ہوتے ہیں وہیں اس کے ذریعہ ہم اپنی بات کہنے اور دوسروں کے ساتھ گفتگو کرنے پر بھی قادر ہوتے ہیں۔ اگرچہ حجم اور سائز کے اعتبار سے زبان بدن کا نہایت ہی چھوٹا حصہ ہے لیکن اہمیت کے اعتبار سے اگر اسے جسم انسانی کا سب سے عظیم جزء قرار دیں تو کوئی مبالغہ نہیں ہوگا چونکہ جب ہم احادیث معصومین(ع) کی طرف رجوع کرتے ہیں تو ہمیں متعدد ایسی تعبیرات نظر آتی ہیں جن میں کہیں اسے ’’امیر‘‘ کہا گیا ہے تو کہیں اسے ایک ایسا جزء اور عضو قرار دیا گیا ہے جس کے پیچھے کسی بھی شخص کی پوری شخصیت چھپی ہوئی ہوتی ہے لہذا آئیے کچھ ایسے آداب کا مطالعہ کرتے ہیں کہ اگر اپنی گفتگو کے دوران ان سب کی رعایت کی جائے تو ہم بہت سی احتمالی خطاؤں سے محفوظ رہ سکتے ہیں:
۱۔ جب بھی گفتگو کریں تو ہمیشہ حق بات کہیں ۔
۲۔علم و معرفت کے ساتھ زبان کھولی جائے اور کبھی بھی اس بات کو زبان پر نہ لایا جائے جس کے بارے میں ہم اچھی طرح نہ جانتے ہوں۔
۳۔ سنجیدہ گفتگو کی جائے اور فضول گفتگو سے پرہیز کیا جائے ۔
۴۔سکون و اطمئنان سے گفتگو کرنی چاہیئے ، عجلت اور جلد بازی سے پرہیز کیا جائے۔
۵۔ کوشش کیجئے کہ جب ضرورت ہو تبھی گفگو کریں۔
۶۔ مختصر و مفید گفتگو کریں ۔
۷۔دوران گفتگو ،کسی کی بات کو نقل کرنے میں امانت کی رعایت کریں ۔
۸۔ جو امور آپ سے متعلق نہیں ہیں ان کے بارے میں گفتگو نہ کریں ۔
۹۔کبھی بھی ایسی گفتگو نہ کی جائے جو گناہ میں ملوث ہونے کا سبب بنیں ، چنانچہ ، جھوٹ، غیبت، تہمت، توہین، افواہ، عیب جوئی، گالی گلوچ،دل آزاری، تنز اور باعث اختلاف گفتگو سے پرہیز کیا جائے ۔
۱۰۔ غصہ و غضب کی حالت میں اہم امور کے سلسلہ میں گفتگو نہ کیجئے !
۱۱۔کبھی بھی نامناسب اور بیہودہ الفاظ اور جملات اپنی زبان پر جاری نہ کیجئے!
۱۲۔ گفتگو کرنے میں حیا و عفت کی رعایت کیجئے ۔
۱۳۔ مخاطب کے فہم و شعور کے پیش نظر گفتگو کرنی چاہیئے۔
۱۴۔ ہمیشہ کوشش کیجئے کہ آپ کی گفتگو دوسروں کی ترغیب و تشویق کا سبب بنے۔
۱۵۔ اپنی گفتگو کے ذریعہ اپنے مخاطب کو خوبیوں اور اچھائیوں کی تلقین کا سامان فراہم کریں ۔
۱۶۔ اگر آپ کسی شخصیت کے متعلق گفتگو کر رہے ہیں تو اس کی زندگی کے مثبت پہلوؤں کی جانب مخاطب کے ذہن اور توجہ کو مبذول کیجئے۔
۱۷۔لطیفے اور ہنسنے ہنسانے کے لئے افراط سے کام نہ لیجئے ۔
۱۸۔گفتگو کرتے وقت بہتر ہے خندہ پیشانی کا مظاہرہ کیجئے ۔
۱۹۔ دوسروں کے منفی پہلوؤں کا تذکرہ کرنے کے لئے اشارے و کنائے سے استفادہ کیجئے ۔
۲۰۔ اگر آپ اپنے بڑوں اور بزرگوں سے گفتگو کر رہے ہوں تو اپنی آواز کو ان کی آواز پر بلند مت کیجئے۔
گفتگو کرنے کے آداب
زبان اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم نعمت ہے جس کے ذریعہ جہاں ہم اشیاء کے ذائقوں اور لذتوں سے آشنا ہوتے ہیں وہیں اس کے ذریعہ ہم اپنی بات کہنے اور دوسروں کے ساتھ گفتگو کرنے پر بھی قادر ہوتے ہیں۔ اگرچہ حجم اور سائز کے اعتبار سے زبان بدن کا نہایت ہی چھوٹا حصہ ہے لیکن اہمیت کے اعتبار سے اگر اسے جسم انسانی کا سب سے عظیم جزء قرار دیں تو کوئی مبالغہ نہیں ہوگا چونکہ جب ہم احادیث معصومین(ع) کی طرف رجوع کرتے ہیں تو ہمیں متعدد ایسی تعبیرات نظر آتی ہیں جن میں کہیں اسے ’’امیر‘‘ کہا گیا ہے تو کہیں اسے ایک ایسا جزء اور عضو قرار دیا گیا ہے جس کے پیچھے کسی بھی شخص کی پوری شخصیت چھپی ہوئی ہوتی ہے۔

wilayat.com/p/4832
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین