امریکہ سے مایوس ہوکر ترکی روس کی طرف مائل

ترک روزنامہ ینی چاک نے  اردغان کے اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات سے مایوسی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بائیڈن سے مایوسی اردگان کو پیوٹن کے قریب لائےگی۔

ولایت پورٹل:ترکی کے ایک اخبارینی چاک نےاپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے  کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردغان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے اپنے دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات نہیں کر سکے،اردگان نے مایوسی سے امریکہ چھوڑ دیا اور پھر اسی مایوسی کے عالم میں میں پیوٹن کا رخ کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اردوغان کے روس اور سوچی میں پیوٹن کے درمیان ملاقات سے قبل ترکی امریکہ تعلقات کے بارے میں ریمارکس کو امریکی میڈیا نے بڑے پیمانے پر کوریج دی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے خبر دی ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردغان نے پیوٹن کی طرف رجوع کیا اور بائیڈن سے ملاقات سے مایوس ہونے کے بعد روس کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے اشارے دیے،تاہم شام کے معاملے میں روس اور ترکی کے موقف مختلف ہیں اور یہ مسئلہ نازک مرحلے پر ہےجبکہ بشار الاسد کے دورہ روس اور پیوٹن سے ملاقات کے دوران روسی صدر نے ترکی کا نام لیے بغیر شام میں غیر ملکی افواج کی موجودگی پر تنقید کی اور کہا کہ انہیں ملک چھوڑ دینا چاہیے۔
تاہم امریکی میڈیا یہ ظاہر کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ اگرچہ اردغان بائیڈن سے ملاقات نہ کرنے سے مایوس ہیں اور ناخوشی کے ساتھ پیوٹن کی طرف متوجہ ہوں گے،تاہم ترکی اور روس کے درمیان شام اور متعدد ایسے علاقائی مسائل ہیں جو دونوں فریقوں کوایک دوسرے کے بہت قریب آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین