ولایت پورٹل:العالم نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق چونکہ پوری دنیا میں نسل پرستانہ مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ، ہزاروں فرانسیسی افراد پیر (ہفتہ) کو پیرس کے قریب والیجیوئس شہر کی سڑکوں پر جمع ہوئے تاکہ فرانسیسی سیاہ فام شخص کی موت کی چوتھی برسی منائیں، ڈوئچے ویلے نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، "اڈامہ ٹورور" نامی 24 سالہ سیاہ فام شخص کو جولائی 2016 میں گرفتارکرنے کے بعد پولیس افسران نے اسے زمین پر پٹکاجس کے کچھ ہی دیر بعد پولیس اسٹیشن میں اس کی موت ہوگئی۔
مظاہرین نے "انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ، امن کچھ بھی نہیں" کے نعرے لگائے اور جارج فلائیڈ کے پاس کھڑے اس سیاہ فام آدمی کی تصویر والے بینرز اٹھا رکھے تھے،اسی طرح جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بھی کل نسل پرستی کے خلاف مظاہرے ہوئے جہاں پولیس کی بربریت کے خلاف شہر کے مرکز میں 1500 سے زیادہ برلن جمع ہوئے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے صوبہ منیسوٹا کے شہر منیپولس میں ایک گورے امریکی افسر کے ہاتھوں اس ملک کے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے قتل ہونے کے بعد نسل پرستی اور پولیس تشدد کے خلاف پوری دنیا میں مظاہروں کی لہر چل پڑی،یادرہے کہ جارج فلائیڈ کے اس نسل پرستانہ قتل کے بعد 25 مئی سے امریکہ کے متعدد شہر وں میں احتجاج ہو رہے ہیں، گذشتہ ہفتے اوریگون کے شہر پورٹ لینڈ میں پرتشدد مظاہرے دیکھنے کو ملے،امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ شہر جمعرات کو لگاتار 50 ویں روز نسل پرستی اور پولیس تشدد کے مظاہروں کا منظر پیش کررہا تھا۔
امریکہ ،فرانس اور جرمنی میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے جاری
ہزاروں فرانسیسی عوام نے ویلے ڈی ازور شہر کی سڑکوں پر نسل پرستی اور پولیس کی بربریت کے خلاف مظاہرہ کیا، اسی دوران برلن میں بھی سیکڑوں افراد نے ایک جلسے میں پولیس تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔

wilayat.com/p/3923
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین