ولایت پورٹل:المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق سعودی ذرائع نے بتایا کہ سعودی عدالت نے سعودی خاتون کارکن لیجن الہذلول کو پانچ سال اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے، سعودی کارکن لیجن الحذلول کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ریاض کی فوجداری عدالت میں ہوئی۔
یادرہے کہ گذشتہ بدھ کو ریاض کی فوجداری عدالت نے ابتدائی فیصلہ جاری کیا جس میں لجین الہذلول کے اہل خانہ کی جانب سے اس شکایت کی مخالفت کی گئی تھی کہ جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ہراساں کیا گیا ہے، اس سلسلے میں ، لجین الہذلول کی بہن علیاء اور بھائی ولید نے عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا اور انھیں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی وقت جیل میں لگے کیمروں کے ذریعہ بنائی جانے والی فلموں کی جانچ کرنے کے لیے درخواست دی جو عدالت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کردی کہ جیل کے کیمروں کی فلمیں چالیس دن بعد خود بخود ڈلیٹ ہوجاتی ہیں جس کی بنا پر انھیں دیکھنا ممکن نہیں ہے۔
درایں اثنا یوروپی سعودی این جی او کے سربراہ علی الدبیسی نے ٹویٹ کیاکہ ملک کے سب سے اہم ادارے ایک معصوم عورت کا گھیراؤ کرتے ہیں اور اس کے خلاف سازش کرتے ہیں لیکن وہ جیل میں صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرتی ہے، دنیا اس کا یقین کرے گی اور آپ جھوٹے ہیں۔
سعودی عدالت میں بے عدالتی کا مظاہرہ؛ خاتون سماجی کارکن کو 5 سال قید کی سزا
سعودی عرب کی ایک عدالت نے سعودی خاتون سماجی کارکن کےمقدمے کی سماعت کرتے ہوئے اس کو پانچ سال آٹھ مہینے کی سزا سائی ہے۔

wilayat.com/p/5171
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین