ولایت پورٹل: دسمبر ۲۰۱۹ میں سب سے پہلے چین کے شہر وہان سے شروع ہوئے کرونا نامی وائرس نے آج دنیا کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی کو گھر میں قید کردیا ہے اور بہت سے ممالک کئی مہینوں سے لاک ڈاؤن میں گذر بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔ ظاہر ہے اس کا سبب اس وائرس کی ہمہ گیری ہے چونکہ یہ بہت سی چیزوں کے ذریعہ پھیل اور پنپ سکتا ہے۔ اور اس خطرناک وائرس سے دنیا کے ڈرنے ایک بڑی وجہ ہے بھی ہے کہ ابھی تک پوری دنیا مل کر اس کا کوئی ویکسن یا یقینی دوائی بنانے سے قاصر رہی ہے ۔
اب ایسے میں سوال یہ ہے کہ اپنے کو سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان میں بے رقیب شمار کرنے والے بڑے بڑے مملک بظاہر اس چھوٹے سے بے جان وائرس کے سامنےبے بس ہوچکے ہیں اور جدید ٹکنالوجی کی تمام قلعی کھل کر سامنے آچکی ہے اب ایسے میں صرف اللہ کی ذات پر ہی بھروسہ ہے اور وہی اپنے بندوں کو اس موذی مرض سے نجات دے گا۔
پہلے تو گمان یہ تھا کہ جیسے جیسے موسم کا درجہ حرارت بڑھےگا اس کے اثر میں کافی حد تک کمی واقع ہوگی اور ہوسکتا ہے کہ گرمی میں موسم یہ اپنے آپ ختم ہوجائے ۔ لیکن ہندوستان سمیت بہت سے ممالک میں اس وقت ۳۵ ڈگری درجہ حرارت پہونچ چکا ہے لیکن یہ کیسیز روز بروز بڑھتے ہی جارہے ہیں۔
اسی درمیان عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈراس نے خبردار کیا ہے کہ یہ وائرس ایک طویل عرصے تک اب انسانی معاشرے کے ساتھ رہے گا۔ اور ان کے بقول مغربی یورپ میں تو وبا کے پھیلاؤ میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے لیکن افریقہ، مشرقی یورپ، وسطی اور جنوبی امریکہ میں اس حوالے سے پریشان کن اشارے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، ابھی ایک طویل دورانیہ باقی ہے، یہ وائرس ایک طویل عرصے تک ہمارے ساتھ رہے گا۔
اب ایسا لگتا ہے کہ کرونا وائرس ہمارے زندگی کے طور طریقوں اور رہن سہن کو تبدیل کرنے کے لئے آیا ہے اب ہمیں زندگی گذارنے کے لئے نئے اصول کی ضرورت ہے ۔
کورونا وائرس اب طویل عرصہ تک انسان کے ساتھ رہ سکتا ہے: عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈراس نے خبردار کیا ہے کہ یہ وائرس ایک طویل عرصے تک اب انسانی معاشرے کے ساتھ رہے گا۔ اور ان کے بقول مغربی یورپ میں تو وبا کے پھیلاؤ میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے لیکن افریقہ، مشرقی یورپ، وسطی اور جنوبی امریکہ میں اس حوالے سے پریشان کن اشارے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، ابھی ایک طویل دورانیہ باقی ہے، یہ وائرس ایک طویل عرصے تک ہمارے ساتھ رہے گا۔

wilayat.com/p/3444
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین