ولایت پورٹل: حضرت علی ابن الحسین امام زین العابدین علیہ السلام کی ایک گفتار جس میں آپ نے مختلف گناہوں اور ان کے نتائج کی طرف اشارہ فرمایا ہے ۔
وہ گناہ جو نعمتوں کو بدل دیتے ہیں:
لوگوں پر ظلم و تشدد۔
لوگوں سے اچھی عادتوں کا ختم ہو جانا۔
کفران نعمت۔
خدا کی ناشکری کرنا۔
وہ گناہ جو انسان کو پشیمان کرتے ہیں:
بندۂ مومن کو قتل کردینا۔
وصیت نہ کرنا۔
صلۂ رحم نہ کرنا۔
زکوٰة اور لوگوں کے دوسرے حقوق کا ادا نہ کرنا۔
وہ گناہ جو انسان کی مصیبت میں اضافہ کا باعث ہوتے ہیں:
نادانی میں گناہ کا مرتکب ہونا۔
لوگوں کی توہین کرنا۔
لوگوں کا مذاق اڑانا۔
لوگوں پر احسان کرکے جتانا۔
وہ گناہ جو روزی کو کم کردیتے ہیں:
نماز مغرب اور نماز صبح کے وقت سونا۔
خدا کی نعمتوں کو چھوٹا سمجھنا۔
فقر کا اظہار کرنا۔
دھوکہ دینے والے افراد کے ساتھ بیٹھنا۔
وہ گناہ جو عصمت کے پردہ کو چاک کردیتے ہیں:
شراب خوری اور قمار بازی۔
لوگوں کے عیوب کو بیان کرنا۔
خالق کی مخلوق سے شکایت کرنا۔
لوگوںکو مذاق کے ذریعہ سے ہنسانا۔
وہ گناہ جن کی وجہ سے بلائیں نازل ہوتی ہیں:
مظلوم کی مدد نہ کرنا۔
بیکس و مظلوم لوگوں کی فریاد رسی نہ کرنا۔
برائیوں سے نہ رکنا۔
نیکی کی ہدایت نہ کرنا۔
وہ گناہ جو دشمن کی کامیابی کا باعث ہوتی ہیں:
کھلم کھلا ظلم کرنا۔
کھلم کھلا گناہ کا مرتکب ہونا۔
حرام خدا کو حلال سمجھنا۔
بدکار کی پیروی کرنا۔
حدیث امام سجاد(ع) کی روشنی میں گناہوں کے نتائج
سید العابدین زین العابدین امام سجاد(ع) کی حدیث کی روشنی میں وہ گناہ جو نعمتوں کو بدل دیتے ہیں: لوگوں پر ظلم و تشدد کرنا،لوگوں سے اچھی عادتوں کا ختم ہو جانا ، کفران نعمت، اور خدا کی ناشکری کرنا ہے ۔

wilayat.com/p/4442
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین