خاشقجی کا اصلی قاتل بن سلمان ہے: 24 سعودی سماجی کارکنوں کا مشترکہ بیان

سعودی عرب کے متعدد انسانی حقوق کے کارکنوں نے جمال خاشقجی قتل کے ملزمان کے خلاف فیصلوں کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے سعودی عدلیہ کو کرپٹ اور غلام قرار دیا ہے۔

ولایت پورٹل:نبأ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق24 سعودی سماجی کارکنوں  نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کیس میں سعودی عرب کی عدالت کی جانب سے دیے جانے والے فیصلہ کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے سعودی عدلیہ کو ظالم قرار دیتے ہوئے  کہا ہے کہ اس کیس میں موٹی گردن والے افراد کو بری کیا گیا ہے،بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس مقدمہ  کا  فیصلہ مکمل طور پر غیر منصفانہ ہے جو سعودی عدلیہ  کےکرپٹ اور جانبدار ہونے کا ثبوت ہے،بیان میں مزید آیا ہے کہ یہ مقدمہ  بھی خاشقجی کے قتل کے اصلی ملزم محمد بن سلمان کی نگرانی میں چلا ہے،سعودی سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ  حقیقت کو چھپانے ،جرائم اور کچلنے کی  پالیسی کے تسلسل کے سوا کچھ نہیں ہے،ان کا کہنا تھا کہ بلکہ سعودی حکومت خاشقجی کے قتل کے جرم پر پردہ ڈال کر اس طرح کے اقدامات کو مزید جاری رکھنے  کی کوشش کر رہی ہے ، اور اس طرح کے واقعات کو روکنے کے تمام وعدے مخلص اور سنجیدہ نہیں ہیں،بیان میں مزید آیا ہے کہ  سعودی عرب میں تشدد ، من مانیاں پھانسیاں اور گرفتاریاں جاری ہیں،یمنی جنگ ابھی بھی جاری ہے،یہ سب  اقدامات ایک طرف اور  خاشقجی کے قاتلوں کے مقدمے کی سماعت  ایک طرف جس کے بعد ظاہرہوتا ہے کہ حکمران جبر جاری رکھنے پر اصرار کرتے ہیں اور ان کے تمام وعدے جھوٹے ہیں،سعودی سماجی کارکنان کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا معاملہ صرف مجرمانہ نہیں ہے بلکہ سیاسی بھی ہے اس لیے کہ انھوں نے سعودی نظام پر تنقید کی تھی۔


ا

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین