آیت اللہ خوئی اور اسلامی انقلاب کی حمایت

مرحوم آیت اللہ العظمٰی خوئی(رح)کہ جو اس وقت مرجع تقلید تو نہ تھے چونکہ اس وقت عراق کے شیعوں کی مرجعیت مرحوم آیت اللہ العظمٰی محسن الحکیم طباطبائی کے پاس تھی البتہ آپ(آیت اللہ خوئی) اس وقت صاحب رسالہ و توضیح تھے ۔غرض آیت اللہ العظمٰی خوئی(رح) امام خمینی(رح) کی تحریک انقلاب سے حددرجہ متأثر تھے نہ صرف مزاحمت کی حد تک بلکہ آپ نے اپنے ایک رسالہ میں شاہ کو کافر قرار دیا تھا چنانچہ آپ کے اس رسالہ کا نام’’تصریحات خطیرۃ‘‘ یعنی اہم اور عظیم پیغامات ہیں۔

ولایت پورٹل: یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ کچھ لوگ یہ تصور کرتے ہیں اور معاشرے میں یہ فکر پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ایران کے بادشاہ سے لڑائی اور مقاومت صرف امام خمینی(رض) کا اپنا انفرادی ذوق تھا جبکہ قم اور نجف کے دیگر علماء اور مجتہدین پہلوی خاندان کی حکومت کی کسی طرح مخالفت نہیں کرتے تھے ۔جبکہ انہیں یہ معلوم ہونا چاہیئے کہ دین کی بنیادی تعلیم یہ ہے کہ آپ مظلوم کی حمایت کیجئے اور ظالم کی تردید کیجئے’’کونوا للظالم خصماً و للمظلوم عوناً‘‘۔ پس ایک عام مسلمان کو بھی اس اصول سے پیچھے ہٹنے کی اجازت نہیں ہے اب اگر بات کی جائے علمائے کرام کی تو یہ بزرگوار کب اس اصول کے منکر ہوسکتے ہیں؟
جس وقت ۱۵ خرداد سن ۱۳۴۲ شمسی مطابق ۶ جون ۱۹۶۳ میں ایران کے بڑے شہروں میں امام خمینی کی آواز پر لبیک کہنے کے لئے لاکھوں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے یہ حالات دیکھ شاہی حکومت نے گولی چلوادی جس میں بہت سے لوگ مارے گئے اور خود امام خمینی(رض) کو گرفتار کرلیا گیا۔ تو یہ کوئی ایسا منظر نہیں تھا کہ جس کا اثر صرف ایران تک ہی محدود ہوکر رہ جاتا بلکہ نجف اشرف میں بھی اس واقعہ کے گہرے اثرات ملاحظہ کئے گئے چنانچہ نجف اشرف کی بزرگ شخصیتوں نے امام خمینی(رض) کی اس تحریک کی حمایت کی اور شاہ کے مقابل امام (رہ) کے موقف کو صحیح ٹہرایا لہذا ان بزرگوں میں سے ایک آیت اللہ العظمٰی خوئی(رض) بھی تھے۔
مرحوم آیت اللہ العظمٰی خوئی(رح)کہ جو اس وقت مرجع تقلید تو نہ تھے چونکہ اس وقت عراق کے شیعوں کی مرجعیت مرحوم آیت اللہ العظمٰی محسن الحکیم طباطبائی  کے پاس تھی البتہ آپ(آیت اللہ خوئی) اس وقت صاحب رسالہ و توضیح تھے ۔غرض آیت اللہ العظمٰی خوئی(رح) امام خمینی(رح) کی تحریک انقلاب سے حددرجہ متأثر تھے نہ صرف مزاحمت کی حد تک بلکہ آپ نے اپنے ایک رسالہ میں شاہ کو کافر قرار دیا تھا چنانچہ آپ کے اس رسالہ کا نام’’تصریحات خطیرۃ‘‘ یعنی اہم اور عظیم پیغامات ہیں۔
مرحوم آیت اللہ ہاشمی شاہرودی(رض) انقلاب اسلامی اور امام خمینی(رح) کے موقف کے تئیں آیت اللہ خوئی(رح) کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ:’’یہ اس وقت کی بات ہے جب ہم ابھی نوجوان ہی تھے۔ یہی کوئی ۱۴ ۔ ۱۵ برس کی عمر رہی ہوگی آیت اللہ خوئی(رح) کا یہ رسالہ’’تصریحات خطیرۃ‘‘ ہمارے ہاتھ بھی لگا جس میں آیت اللہ خوئی نے ایران کے بادشاہ کی شدید مذمت کی تھی اور اس کے انحراف و کجرویوں کے سبب اسے مرتد بے دین تحریر کیا تھا اور شاہ کے بارے میں ایسی تعبیرات استعمال کی تھیں کہ خود امام خمینی(رح) نے بھی ایسی تعابیر استعمال نہیں کیں۔
امام خمینی کی مرجعیت کی تثبیت کے لئے آیت اللہ خوئی کی کوشش
اسلامی انقلاب اور اس کے عظیم رہبر امام خمینی(رح) کی بقا اور تحفظ کے لئے اٹھایا گیا آیت اللہ العظمٰی خوئی کا یہ قدم بھی تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی چنانچہ آیت اللہ محمود شاہرودی کے مطابق کہ جب ایران کے سرکاری ریڈیو اور ٹیلویزن سے یہ اعلان کردیا گیا کہ امام خمینی(رح) کو پھانسی دیدی جائے گی تو آیت اللہ خوئی ہمارے گھر آئے اور میرے والد کو اپنے ہمراہ آیت اللہ العظمٰی محسن الحکیم(رح) کے پاس جو اس وقت کوفہ میں تھے، لے گئے تاکہ آیت اللہ حکیم سے امام خمینی کے مرجع تقلید ہونے کا خط صادر کروا لیں جس سے امام خمینی(رح) کی جان محفوظ رہ سکے۔(چونکہ ایران میں ہمیشہ سے یہ قانون تھا کہ کسی مرجع تقلید کو حکومت پھانسی نہیں دے سکتی اور آیت اللہ محسن الحکیم سے ایسا خط یا پیغام صادر کروانا جس سے پوری دنیا پر یہ ظاہر ہوسکے کہ امام خمینی(رح) ایک مرجع تقلید ہیں یہ آیت اللہ خوئی کا بہت بڑا کارنامہ تھا)۔
آیت اللہ شاہرودی مرحوم نے آیت اللہ خوئی کے اس موقف کو سرہاتے ہوئے فرمایا کہ آیت اللہ خوئی کی یہ ایک اچھی فکر تھی کہ جو اس وقت کسی اور کے ذہن میں نہیں آئی اور دوسرے یہ کہ آیت اللہ خوئی ایران سے باہر تھے لہذا وہ آسانی سے اپنی بات کہہ سکتے تھے۔
قارئین کرام! تاریخ کے ان حوادث کو دہراتے رہنا ہمارے لئے بہت ضروری ہے چونکہ آج کل کچھ بد سرشت اور نجس لوگ ہماری جوان نسل کو حقائق تک پہونچنے میں بڑی رکاوٹ بن رہے ہیں اور طرح طرح کے شبہ افکنی کر رہے ہیں کہ صرف امام خمینی(ع) انقلاب لانا چاہتے تھے اور خوئی صاحب تو انقلاب لانے کے مخالف تھے(معاذ اللہ)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منبع:
آیت اللہ ہاشمی شاہرودی کے وہ بیانات جنہیں مرکز اسناد انقلاب اسلامی  نے ۲۰۱۰ تا ۲۰۱۱ میں ریکارڈ کیا ہے۔
 


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین