ولایت پورٹل: صابرین نیوز ٹیلی گرام چینل نے آج (سنیچر) کو اطلاع دی ہے کہ عراق کے صوبہ ذی قار کے جنوبی شہر ناصریہ میں امریکی فوجی رسد کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا، شفق نیوز کی خبر کے مطابق مغربی ذی قار میں شہید نزار چوکی کے قریب امریکی قافلے کے راستہ میں ایک بم دھماکہ ہو جس کی ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ عراق میں حالیہ مہینوں میں امریکی فوج اور رسد کے قافلوں پر اسی طرح کے کئی حملے ہوئے ہیں۔ امریکی اتحاد نے ان حملوں اور سڑک کنارے ہونے والے دھماکوں سے اپنے آپ کو بچانے کے لئے مقامی عراقی کمپنیوں سے مدد لینا شروع کی ہے۔
یادرہے کہ جنوری 2020 میں بغداد ائر پورٹ کے قریب سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل حاج قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے قتل پر مبنی امریکہ کے مجرمانہ فعل کے بعدعراقی پارلیمنٹ نے اس ملک سے امریکہ سمیت تمام غیر ملکی افواج کےانخلا کے لیے ایک بل پاس کیا تھا جس کے بعد عراق میں غیر ملکی افواج کی موجودگی غیر قانونی ہوجاتی ہے تاہم اس بل کو پاس ہوئے ایک سال سے بھی زائد عرصہ گذرجانے کے بعد بھی امریکہ اس پر عمل درآمد نہیں ہونے دے رہا ہے کیونکہ اس سے اسے یہاں سے نکلنا پڑے گا جس کے بعد اس ملک کا تیل لوٹنے کا اس کا خواب ادھورا رہ جائے گا۔
جنوبی عراق میں امریکی فوجی رسد کے قافلہ پر حملہ
عراقی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی عراق میں امریکی فوجیوں کے لئے رسد کا سامان لے جانے والے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔

wilayat.com/p/5833
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین