ولایت پورٹل:وطن سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آج ، 20 جون ، مہاجرین اور پناہ گزینوں کا عالمی دن ہے جسے سن 2000 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے نامزد کیا تھا۔
یاد رہے کہ مہاجرین کی صورتحال سے نمٹنے ،ان کے درد و تکالیف ، ان لوگوں کی ضروریات اور ان کی بڑھتی ہوئی تعداد کی روشنی میں ان کی مدد کرنے کے طریقوں کی جانچ پڑتال کے مقصد کے لیے آج کے دن کو مہاجرین اور پناہ گزینوں کے عالمی دن کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
فی الحال فلسطینی پناہ گزین ایجنسی کے ریکارڈ میں 5.6 ملین سے زیادہ فلسطینی ہیں جنہیں صیہونیوں نے ان کے اپنے ہی گھروں سے بے دخل کردیا ہے اور وہ کسما پرسی کے عالم میں بے وطن ہوکر رہ گئے ہیں۔
یادرہے کہ 1948 میں صیہونیوں نے فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کرتے ہوئے تقریبا 800000 فلسطینیوں کو ملک بدر کردیا۔
اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ سال کے آخر تک فلسطینیوں کی تعداد 13400000 تک تھی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ سے وابستہ 58 سرکاری کیمپوں میں 28 فیصد سے زیادہ فلسطینی پناہ گزین رہتے ہیں جن میں اردن میں 10 ، شام میں 9 ، لبنان میں 12 ، مغربی کنارے میں 19 اور غزہ میں 8 پناہ گزین کیمپ قائم ہیں جن میں یہ فلسطین اپنے وطن واپس جانے کا انتظار کررہے ہیں۔
تاہم اقوام متحدہ کی فہرستوں میں بڑی تعداد میں فلسطینی پناہ گزینوں کے نام شامل نہیں کیے گئے ہیں اور فلسطینی مہاجرین کی تعداد سرکاری بیانات میں شائع ہونے والوں سے کہیں زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ 39٪ فلسطینی پناہ گزین اردن میں ، 9٪ لبنان میں اور 11٪ شام میں رہتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ صہیونی حکومت فلسطینی پناہ گزینوں کی ان کے وطن واپسی پر پابندی عائد کر رہی ہے جبکہ 1948 میں جاری ہونے والی اقوام متحدہ کی قرارداد 194 کے مطابق اپنے وطن واپس جانے کے خواہشمند فلسطینی پناہ گزین اپنے گھروں کو واپس جاسکتے ہیں۔
دنیا بھر میں 60 لاکھ فلسطینی پناہ گزین اپنے وطن واپس جانے کے انتظار میں
اپنے وطن واپس جانے کے خواہشمند فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد 60 لاکھ کے قریب ہے۔

wilayat.com/p/3701
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین