ولایت پورٹل:عراقی سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اس ملک کے بابل شہر میں آج امریکی فوج کے ایک لیجسٹک قافلے کو آج نشانہ بنایا گیا، عراقی سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک دیسی ساختہ بم دھماکہ اس وقت ہوا جب وسطی عراق میں بابل شاہراہ پر امریکی اتحادیوں کا لیجسٹک کا قافلہ گزر رہا تھا،تاہم اس کارواں کو ہونے والے جانی و مالی نقصان کا ذکر نہیں کیا گیا ہے،واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں عراق میں امریکی فوجی قافلوں پر اس طرح کے دھماکوں میں حیرت انگیز طو ر پر اضافہ ہوا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی اتحاد نے دھماکوں سے بچنے اور اپنے سامان کی منتقلی کے لئے مقامی عراقی کمپنیوں کی مدد لینا شروع کی ہے،واضح رہے کہ امریکی رسد کے قافلے پر حملہ اس وقت ہوا جب عراقی پارلیمنٹ نے پچھلے سال دسمبر میں امریکی فوجوں کے ہاتھوں عراق کی عوامی تنظیم الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس اور ایران کی قدس فوج کے کمانڈر سردار قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد عراق سے امریکی فوجیوں کو ملک بدر کرنے کے پر مبنی ایک بل پاس کیا۔
تاہم امریکی فوجوں کی عراق سے بے دخلی پر مبنی اس ملک کی پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے بل کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گذر چکا ہے لیکن تاحال اس پر عملدرامد نہیں ہوسکا اس لیے کہ امریکہ اس سلسلہ میں رکاوٹیں ایجاد کر رہا ہےکیونکہ وہ اس عراق سے نکلنا نہیں چاہتا ہے چاہیے اس کے لیے اسے کچھ بھی کیوں نہ کرنا پڑے۔
عراق میں امریکی دہشتگردوں کے قافلے پر ایک اور حملہ
عراقی سکیورٹی ذرائع نے اس ملک کی بابل شاہراہ پر امریکی لیجسٹک کے قافلے پر حملے کی اطلاع دی۔

wilayat.com/p/5697
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین