ولایت پورٹل:اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے فلسطین کے تنازع اور صیہونی حکومت کے بارے میں امریکہ کی دوہری پالیسیوں پر تنقید کی۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازع میں ہمارے امریکی دوستوں کا دوہرا معیار واضح طور پر عیاں ہے۔
ویسیلی نیبنزیا نے مزید کہا کہ امریکہ حقیقی سیاسی دنیا کو معاشی دنیا سے بدل کر اپنی یکطرفہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ زمینی حالات کی خرابی کو پلٹایا جا سکے،مڈل ایسٹ گروپ آف فور (اقوام متحدہ، امریکہ، یورپی یونین اور روس) کے اقدامات میں رکاوٹیں ڈال کر، امریکہ عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی ضد کر رہا ہے اور فلسطین کے مسائل کے منصفانہ حل کو نظرانداز کر رہا ہے۔
نیبنزیا نے یہ بھی اشارہ کیا کہ یہاں بنیادی تضاد یہ ہے کہ واشنگٹن - وہ پارٹی جو مشرق وسطی میں تنازعات کے حل کے عمل کا واحد حامی ہونے کا دعوی کرتی ہے - طویل عرصے سے مکمل غیر جانبداری اور بے طرفی کھو چکی ہے جو ایک عادل ثالث کی لازم و ملزوم دو خصوصیات ہیں۔
روس کے مستقل نمائندے نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکہ کی سابقہ حکومت کا بیت المقدس کو صیہونی حکومت کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ اور گولان کی پہاڑیوں پر تل ابیب کی حاکمیت سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی اہم قراردادوں کے ساتھ امریکہ کے عزم سے متصادم ہے۔
فلسطین کے معاملے میں امریکہ بےطرف نہیں:روس
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے مسئلۂ فلسطین اور صیہونی حکومت کے حوالے سے امریکہ کی دوہری پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اب اس مسئلے میں غیر جانبداری سے کام نہیں لے رہا۔

wilayat.com/p/9858
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین