ولایت پورٹل:سیاسی کارکنوں کا خیال ہے کہ سعودی عرب کے اندر یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کی کارروائیوں نے یمن کے خلاف جنگ میں جارح اتحاد کو مایوس کیا ہے،کارکنوں نے مزید کہا کہ یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کی فوجی سازوسامان میں پیش رفت اور ساتھ ہی سعودی سرزمین کو نشانہ بنانا اس جنگ میں جارح اتحاد کی شکست کا منہ بولتا ثبوت ہے جسے سات سال پہلےس عودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ڈیزائن کیا تھا۔
سیاسی کارکنوں نے کہا کہ اتحادی حملوں میں اضافہ اس حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے کہ سعودی حکومت خطے میں امریکی ناجائز مفادات کے حصول کے لیے واشنگٹن کے لیے ایک آلے کے طور پر کام کر رہی ہے،سیاسی کارکنوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سعودی حکومت یمن کے بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کر رہی ہے ،کہا کہ واشنگٹن کو یمن جنگ میں سعودی عرب کی شکست کا یقین ہے، تاہم وہ ریاض حکومت کو اپنے ساز و سامان اور ہتھیاروں کی فروخت کے لیے آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان عمانی بادشاہت کے دورے پر ہیں جہاں وہ مسقط کی ثالثی کے ذریعے یمنی عوام پراپنی شرائط مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں انسانی مسئلے پر سیاسی مسئلے کو ترجیح دینا بھی شامل ہے۔
آل سعود کو یمن بحران سے نکلنے کے راستے کی تلاش
ماہرین اور مبصرین کا خیال ہے کہ یمنی فورسز کی "7 دسمبر" کی کارروائی، جس میں سعودی عرب کے اندر کئی اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا، بین الاقوامی اور انسانی قانون کے مطابق، یمنی عوام کے خلاف سعودی حکومت کے جنگی جرائم کا ایک جائز جواب تھا۔

wilayat.com/p/7131
متعلقہ مواد
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین