الجنین کی حمایتی مہم

ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت اور جہاد اسلامی کے رہنما بسام السعدی کی گرفتاری نیز اس خطے میں اسرائیلی قابض افواج کے خلاف تنازعات میں اضافے کے بعد  سوشل میڈیا پر صیہونیوں کے خلاف ایک مہم چلائی گئی۔

ولایت پورٹل:جنین شہر فلسطین کے مقبوضہ شہروں میں سے ایک اور صوبہ جنین کا سب سے بڑا اور مرکزی شہر ہے جو مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں مشرق سے وادی اردن اور شمال سے مرج بن عامر کے کنارے واقع ہے، دیگر فلسطینی شہروں کے مقابلے اس شہر کی آبادی (39000 افراد) کم ہونے کے باوجود اس کا معاشی اثر اس کی آبادی سے کہیں زیادہ ہے۔
 جینین کے ماضی میں بہت سے نام رہے ہیں اور اس شہر کا نام قدیم مصریوں، بابلیوں اور آشوریوں کی کتابوں میں مذکور ہے،ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق کنعانیوں نے 2450 قبل مسیح کے آس پاس اس شہر کی بنیاد رکھی تھی، اس لیے یہ قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔
جنین شہر کو فلسطینیوں کی اسرائیل کے خلاف جدوجہد کے آغاز سے ہی اس کے شہریوں کی قابض حکومت کے خلاف مسلح کارروائیوں میں اس کے مکینوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی وجہ سے، خاص طور پر دوسرےانتفاضہ کے بعد ایک اہم مقام حاصل رہا ہے، یہ شہر اب بھی صیہونی حکومت کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
 صیہونی حکومت کے فوجیوں کے ہاتھوں مغربی کنارے کے شمال میں واقع جنین کیمپ میں حال ہی میں صیہونیوں کے ہاتھوں ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت اور جہاد اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ بسام السعدی کے گھر پر حملے کے بعدسائبر اسپیس کے صارفین نے جنین کے واقعے سے متعلق ہیش ٹیگ پوسٹ کرکے حملہ آوروں کی کارروائی کی مذمت کی۔


0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین