سید حسن نصراللہ سے مسکراہٹ سے صیہونیوں پر لرزہ طاری ہو جاتا ہے:عطوان

صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کی سنگین دھمکیوں نے عرب دنیا میں ہلچل مچا دی ہے۔

ولایت پورٹل:حزب اللہ کے خلاف کسی حماقت کے ارتکاب کی صورت میں صیہونی حکومت کو پتھر کے دور میں واپس لوٹانے کے حوالے سے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کی حالیہ تقریر نے تجزیہ کاروں کی توجہ اس جماعت کی فوجی طاقت اور صیہونی فوج کی کمزوری کی طرف مبذول کرائی ہے۔
عرب دنیا کے ممتاز تجزیہ نگار عبدالباری عطوان نے رائےالیوم اخبار میں اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ یہ فطری بات ہے کہ صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی دھمکیاں میڈیا کی سرخیاں ہیں،لیکن میرے خیال میں لبنان کے اندرونی حالات کے حوالے سے ان کے دانشمندانہ الفاظ لبنانی معاشرے کے لیے واضح پیغام ہیں۔
عطوان کا کہنا ہے کہ انہوں نے لبنان کے تمام طبقوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیرونی دھاروں خاص طور پر امریکہ اور صیہونی حکومت کے جال میں پھنسنے سے خبردار رہیں اس لیے کہ اس کو نتیجہ خونریز خانہ جنگی کی صورت میں سامنے آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے پاس اس فتنہ کے بارے میں تفصیلی معلومات ہیں جو امریکہ اور صیہونی حکومت لبنان میں شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
ان کے دانشمندانہ الفاظ خطے کی ممکنہ صورتحال کے بارے میں ان کے گہرے علاقائی نقطہ نظر کی عکاسی کرتے ہیں، وہ داعش کے خوفناک گروہ کی براہ راست حمایت کے ذریعے شام اور لبنان کے خلاف امریکہ کی کشیدگی پیدا کرنے والے اقدامات اور شام کی افواج کے خلاف حملوں کو چھپانے کے لیے اس دہشت گرد گروہ کا استعمال کرنے کی سازش سے بخوبی واقف ہیں۔
اگر صیہونی حکومت اور حزب اللہ کے درمیان جنگ ہوتی ہے تو مزاحمتی تحریک کے میزائل اس حکومت کو زمین کے نقشے سے مٹا دیں گے۔
عرب دنیا کے معروف تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ سید حسن نصر اللہ کی مسکراہٹ، جو ان کے خود اعتمادی کا اظہار کرتی ہے، صیہونیوں میں خوف و ہراس کا باعث بن جاتی ہے۔

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین