4000 یمنی شہری آل سعود کے کلسٹر بموں کا شکار

یمن کی بارودی سرنگ اور بم ڈسپوزل اتھارٹی نے یمن میں سعودی اتحاد کے کلسٹر بموں سے شہریوں کی ہلاکتوں کے اعدادوشمار جاری کیے ہیں۔

ولایت پورٹل:الخبر الیمنی نیوز ویب سائٹ کے مطابق یمنی بارودی سرنگ اور بم ڈسپوزل سینٹر کے مطابق 2015 سے 2021 کے درمیان جارحیت پسندوں کے حملوں میں کلسٹر بموں سے تقریباً 4000 شہری شہید یا زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر  خواتین اور بچے بھی شامل ہیں،رپورٹ کے مطابق مائن اینڈ بم ڈسپوزل ایگزیکٹیو سینٹر نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کیا جس میں 2015 سے 2021 کے درمیان یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں کے نتیجے میں یمنی شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد بتائی گئی اور اعلان کیا کہ 3800افراد کلسٹر بم پھٹنے سے شہید یا زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر یمنی بے دفاع خواتین اور بچے تھے۔
 مرکز نے کہا کہ 2015 سے 2021 کے درمیان کلسٹر بموں سے 115 بچوں اور 39 خواتین سمیت کل 1019 شہری شہید ہوئے جبکہ 241 بچوں اور 76 خواتین سمیت دیگر 2822 شہری زخمی ہوئے،بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی اتحاد کے کلسٹر بموں نے 809 کھیتوں اور ہزاروں یمنی زرعی مصنوعات کو بھی تباہ کر دیا اور ممنوعہ کلسٹر بموں  سے ہونے والے تباہ کن اثرات کی وجہ سے 547 چراگاہیں تباہ ہو گئیں۔

0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین