کتاب’’250 سالہ انسان‘‘

اس کتاب کی رو سے آئمۂ ہدیٰ(ع) سب کے سب ایک ہی عصمت و ولایت کے حامل اور ایک ہی شخصیت کے مالک ہیں سب کا ہدف و مقصد ایک ہے، سب کی ذمہ داری ایک ہے لہٰذا ہم بجائے اس کے کہ مثلاً امام حسن مجتبیٰ(ع) کی زندگی کا ایک طرح سے ، امام حسین(ع) کی زندگی کا دوسری طرح سے اور امام سجاد(ع)کی زندگی کا جداگانہ طور پر کسی اور طرح سے تجزیہ و تحلیل کریں( تاکہ کہیں اس خطرناک اشتباہ کے جال میں نہ پھنس جائیں کہ آئمۂ کرام(ع) کی سیرت طیبہ ظاہری اختلاف کی وجہ سے آپس میں معارض و مخالف ہے) ہمیں چاہیئے کہ ہم ایک ایسا انسان فرض کریں جس نے ڈھائی سو (250) سال کی عمر تک زندگی بسر کی ہو اور اس نے سن 11 ہجری میں ایک جادہ پر قدم رکھا ہو اور 260 ہجری تک اسی جادہ پر چلتا رہا ہو۔

ولایت پورٹل: یہ کتاب’’250 سالہ انسان‘‘ جس کا مطلب و مفہوم، آئمۂ معصومین علیہم السلام کی مجاہدانہ زندگی کے مرام و مقصد کے بلند و بالا مفاہیم کی طرف منتقل کرنے میں مشعل راہ ہے ۔ یہ محض ایک تاریخی کتاب نہیں ہے بلکہ ایک عظیم تاریخی تحلیلی و تجزیاتی کتاب سے بڑھ کر ہے کہ جو حضرات معصومین علیہم السلام کی زندگی کے حالات و واقعات کی تشریح و تفصیل بیان کرنے کے بجائے ہر معصوم کے مربوطہ عہد کی تاریخی زندگی پر ایک عمومی و کلی نظر ہے اور ان حضرات(ع) کے یگانہ مقصود و مطلوب کے متعلق کہ جس کو پانے کی سعی پیہم کرتے رہے، منظر کشی کرتی ہے۔
ان امامان دین مبین و ہادیان شرع متین کی حیات طیبہ ظاہری فرق و اختلاف کے برخلاف (کہ جن کے بارے میں بعض نادان دوستوں اور دانا دشمنوں نے اس زندگی کے بعض حصوں کے درمیان تناقض محسوس کیا ہے) مجموعی طور پر ایک طولانی و لا متناہی تحریک ہے کہ جو گیارہ ہجری یعنی وصال پیغمبر اکرم(ص) سے شروع ہوتی ہے اور ڈھائی سو(250 )سال تک جاری و ساری رہتی ہے اور غیبت صغریٰ کے ابتدائی سال دو سو ساٹھ(260) ہجری تک آئمۂ معصومین علیہم السلام کی مبارک زندگی میں اپنے اختتام تک پہنچ جاتی ہے۔
یہ آئمۂ ہدیٰ(ع) سب کے سب ایک ہی عصمت و ولایت کے حامل اور ایک ہی شخصیت کے مالک ہیں سب کا ہدف و مقصد ایک ہے، سب کی ذمہ داری ایک ہے لہٰذا ہم بجائے اس کے کہ مثلاً امام حسن مجتبیٰ(ع) کی زندگی کا ایک طرح سے ، امام حسین(ع) کی زندگی کا دوسری طرح سے اور امام سجاد(ع)کی زندگی کا جداگانہ طور پر کسی اور طرح سے تجزیہ و تحلیل کریں( تاکہ کہیں اس خطرناک اشتباہ کے جال میں نہ پھنس جائیں کہ آئمۂ کرام(ع) کی سیرت طیبہ ظاہری اختلاف کی وجہ سے آپس میں معارض و مخالف ہے) ہمیں چاہیئے کہ ہم ایک ایسا انسان فرض کریں جس نے ڈھائی سو (250) سال کی عمر تک زندگی بسر کی ہو اور اس نے سن 11 ہجری میں ایک جادہ پر قدم رکھا ہو اور 260 ہجری تک اسی جادہ پر چلتا رہا ہو۔
غرض یہ کتاب’’250 سالہ انسان‘‘ آئمۂ معصومین علیہم السلام کی زندگی میں سیاسی جنگ و جہاد کا عنصر اور انسان کامل کا کلیدی عنوان ہے جو ایک غرض و غایت اور ایک ہدف و مقصدکی طرف آئمۂ کرام علیہم السلام کی سلسلہ وار تصویر کشی کرنے والی ایک طولانی تحریک کی طرف نشاندہی کرتا ہے۔
زیر نظر کتاب ملجأ و مأوائے مسلمانان ، مرجع و مقلد شیعیان ،ولی فقیہ زمان حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ السید علی خامنہ ای مد ظلہ العالی کی تحریروں اور تقریروں کا۔ مرکز صہبا کے ذریعہ مرتب و مدون کیا ہوا فارسی مجموعہ ہے جسے مترجم شہیر، عالم بصیر اور محقق خبیر حجۃ الاسلام جناب مولانا نثار احمد زین پوری نے بے حد جانفشانی اور نہایت عرق ریزی کے بعد ترجمہ کا قالب عطا کرکے اردو داں حضرات کے مطالعہ کی راہ ہموار کردی ہے۔ ترجمہ ایسا سلیس، رواں اور عام فہم ہے کہ لگتا ہی نہیں ہے کہ یہ کسی کتاب کا ترجمہ ہے بلکہ خود ایک مستقل کتاب معلوم ہوتی ہے۔ خداوند عالم ان کے ترجمہ کو شرف قبولیت عطا کرے اور ان کو مزید قلمی خدمات کاموقع عنایت فرمائے۔
ہندوستان میں اس کتاب کو ولایت فاؤنڈیشن دہلی ے شائع کیا ہے۔



9
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین