ولایت پورٹل: آیتالله بہجت(رح) نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور ریزہ خوروں پر شدید نقطہ چینی کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ وہ شخص جس نے جاپان کے ہیروشیما میں کچھ ہی دیر میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو خاک و خون میں غلطاں کردیا تھا اس کی اس سفاکیت پر ان کی پیشانی پر شکن بھی نہیں آئی تھی لیکن جو اسلامی حکومت میں چوری کی سزا کے طور پر چور کے ہاتھ کاٹنے کا فیصلہ سناتے ہیں یہ لوگ اسے ظلم سے تعبیر کرتے ہیں جبکہ انہیں معلوم نہیں کہ اگر ہر مجرم کو اس کی مقررہ سزا دیدی جائے تو معاشرے کے دیگر لوگ سکون و اطمئنان سے رہ سکتے ہیں۔
ڈیڑھ لاکھ لوگوں کا قتل تو صحیح،لیکن چور کے ہاتھ کاٹنا غلط؟!!!
آیتالله بہجت(رح) نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور ریزہ خوروں پر شدید نقطہ چینی کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ وہ شخص جس نے جاپان کے ہیروشیما میں کچھ ہی دیر میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو خاک و خون میں غلطاں کردیا تھا اس کی اس سفاکیت پر ان کی پیشانی پر شکن بھی نہیں آئی تھی لیکن جو اسلامی حکومت میں چوری کی سزا کے طور پر چور کے ہاتھ کاٹنے کا فیصلہ سناتے ہیں یہ لوگ اسے ظلم سے تعبیر کرتے ہیں۔

wilayat.com/p/489
متعلقہ مواد
آخوند خراسانی کے یوم وفات پر خصوصی پیشکش:آسمان فقہاہت پر چمکتا ہوا آفتاب ملا محمد کاظم آخوند خراسانی
۲۸ ذیقعدہ شیخ کے یوم وفات کے موقع پر:مجدد علم اصول آقا ضیاء الدین عراقی
یوم معلم پر خصوصی پیش کش:شہید مطہری کا سوزجگر(1)
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین