توند اور موٹاپا عارضہ قلب کی اہم وجہ

رپورٹ کے مطابق ڈھائی ہزار سے زائد مریضوں نے اپنے کوائف جمع کروائے جن میں سے 64 فیصد افراد کو موٹاپے کی وجہ سے ہارٹ اٹیک ہوا اور وہ شوگر اور بلڈپریشر کے امراض میں بھی مبتلا ہوگئے جبکہ نارمل وزن والوں میں سے 37 فیصد کو مذکورہ امراض لاحق تھے۔

ولایت پورٹل: جسم کا اضافی وزن اور توند ویسے تو کئی بیماریوں کا باعث بن سکتے ہے مگر حال ہی میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موٹاپے کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے کے خدشات بہت زیادہ حد تک بڑھ جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دبئی میں ہونے والی ورلڈ کانگریس کارڈیالوجی اور کارڈیو اسکل ہیلتھ میں عالمی ادارے نے سروے رپورٹ جاری کی جس میں عارضہ قلب کی وجوہات اور اعداد و شمار بیان کئے گئے۔
ماہرین نے گزشتہ برس سامنے آنے والے کیسیز کی روشنی میں یہ رپورٹ مرتب کی جس میں یورپ کے 16 ممالک کے مریضوں کا ڈیٹا شامل کیا گیا تھا۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یورپ میں اس وقت دل کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔
ماہرین کے مطابق یورپ کے مختلف ممالک میں رہنے والے افراد میں بیماری پھیلنے کی وجہ اُن کا طرز زندگی ہے کیونکہ وہ دن کا بڑا حصہ بیٹھ کر گزارتے ہیں جس کی وجہ سے اُن کے جسم میں چربی بڑھ گئی۔
تحقیق میں شامل افراد کو میڈیکل ہسٹری کے ساتھ انٹرویو کے لئے بلایا گیا اور ماہرین نے اُن سے مختلف سوالات کئے۔
ڈاکٹرز نے مریضوں سے تمباکو نوشی، کھانے پینے کی عادت، جسمانی مشقت، بلڈ پریشر اور شوگر سے متعلق بہت سے سوالات کئے۔
ماہرین کے مطابق اکثر مریضوں کو وزن کی وجہ سے بلڈپریشر کی بیماری تھی جس کے سبب وہ ذیابیطس کے مرض میں بھی مبتلا ہوگئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ڈھائی ہزار سے زائد مریضوں نے اپنے کوائف جمع کروائے جن میں سے 64 فیصد افراد کو موٹاپے کی وجہ سے ہارٹ اٹیک ہوا اور وہ شوگر اور بلڈپریشر کے امراض میں بھی مبتلا ہوگئے جبکہ نارمل وزن والوں میں سے 37 فیصد کو مذکورہ امراض لاحق تھے۔
تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ سگریٹ نوشی کی وجہ سے 18 فیصد جبکہ جسمانی مشقت اور چہل قدمی نہ کرنے والے 36 فیصد افراد عارضہ قلب میں مبتلا ہوئے۔
سروے رپورٹ کی روشنی میں ماہرین نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ دل کی بیماریاں پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ موٹاپہ ہے۔





0
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین