ولایت پورٹل: حضرت آیت اللہ سید عبد الحسین دستغیب شیرازی(رح) ایران کے اسلامی انقلاب کے بنیادی ستون و اراکین میں سے ایک تھے،آپ شیراز کے ایک ایسے علمی گھرانے میں پیدا ہوئے کہ جس میں گذشتہ ۸ صدیوں میں بڑے بڑے مجاہد علماء نے آنکھیں کھولیں۔آپ کا شجرہ نسب ۳۰ واسطوں سے امام سجاد علیہ السلام پر منتہی ہوتا ہے ،آپ ۱۰ محرم ۱۳۳۲ ہجری کو شیراز میں پیدا ہوئے اور جب کچھ بڑے ہوئے تو محلہ کے مکتب سے اپنے علمی سفر کا آغاز کیا پھر اس کے بعد حوزہ میں آئے اور پھر نجف اشرف، جوار امیرالمؤمنین(ع) میں رہ کر آیت اللہ شیخ محمد کاظم شیرازی آیت اللہ العظمٰی آقا ضیاء الدین عراقی اور آیت اللہ سید ابوالحسن اصفہانی جیسے بزرگوں کے سامنے زانوئے تلمذ طئے کئے اور اجازہ اجتہاد لیکر ایران لوٹے۔
آپ کی خدمات
آیت اللہ دستغیب شیرازی جب عراق سے وطن لوٹے تو آپ نے شیزاز کی جامع مسجد ’’عتیق‘‘ کہ ،جو ایک کھنڈر میں تبدیل ہوچکی تھی،کی تعمیر جدید کروائی اور آپ مزدوروں کے ساتھ ملکر خود بھی کام کرتے تھے اور ہزار سالہ قدیمی مسجد دوبارہ بن کر تیار ہوئی اور آخری دم تک آپ اسی مسجد کے امام جماعت رہے اور ہر روز درس اخلاق بھی اسی منبر سے دیا کرتے تھے۔
آپ نے کئی مایہ ناز کتابوں کو تألیف بھی کیا جن میں گناہان کبیرہ،قلب سلیم وہ اخلاقی کتابیں ہیں جو دنیا کی کئی مشہور زبانوں میں شائع ہوکر عوام تک پہونچی ہیں۔
۱۔متن کامل ایمان
۲۔آدابی از قرآن
۳۔سرای دیگر
۴۔معارفی از قرآن
۵۔رازگویی و قرآن
۶۔قلب قرآن
۷۔حقایقی از قرآن
۸۔معراج
۹۔قیامت و قرآن
۱۰۔بهشت جاویدان
۱۱۔فاتحه الکتاب
۱۲۔صلوة الخاشعین
۱۳۔بندگی راز آفرینش
۱۴۔ایمان
۱۵۔گناهان کبیره
۱۶۔گنجینه ای از قرآن
۱۷۔سیدالشهداء
۱۸۔زندگانی صدیقه کبری فاطمه زهرا(س)
۱۹۔قلب سلیم
۲۰۔استعاذه
۲۱۔شرح فوائد الاصول شیخ انصاری
۲۲۔شرح کفایة الاصول آخوند خراسانی
۲۳۔تقریرات درس فقه و اصول محمدکاظم شیرازی
۲۴۔داستان های شگفت
اسلامی انقلاب کی کامیابی میں شہید دستغیب کا کردار
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے پہلے جس طرح ایران کے دیگر بزرگ علماء شاہی حکومت کے عتاب کا شکار تھے ان میں شہید دستغیب بھی شریک تھے اور ایک وہ زمانہ بھی آیا کہ شیراز کی اسی مسجد میں آپ کے منبر پر جانے پر پابندی لگا دی گی اب آپ راستہ میں لوگوں سے ملتے تو ان کے حال چال دریافت کرنے کے دوران ہی انہیں وعظ فرما دیا کرتے تھے۔
اسلامی انقلاب کے بعد آپ نے پورے شیراز میں امام خمینی(رح) کا کھل کر ساتھ دیا اور ایران کے بنیادی قانون’’ولی فقیہ‘‘ کے نفاذ میں امام خمینی(رح) کا بھرپور تعاون کیا۔
آپ کو شیراز کے لوگوں نے اپنے صوبہ کا نمائند کے طور پر الیکشن میں کامیاب بناکر مجلس خبرگان رہبری کے لئے بھیجا۔اور ساتھ ہی آپ صوبہ فارس کے تمام دینی مدارس کے سربراہ بھی تھے۔
آپ نے ہمیشہ اپنے بیان اور قلم سے انقلاب اسلامی کی گرانقدر خدمات انجام دی ہیں اور اسی حق بیانی اور دفاع انقلاب کی جزا کے طور پر آپ کا وجود منافقین کو کھٹکنے لگا اور ۱۴ صفر ۱۴۰۲ ہجری،مطابق ۱۱ دسمبر ۱۹۸۱ عیسوی کو جب آپ نماز جمعہ کے لئے گھر سے نکلےتو ایک بمب دھماکہ ہوا اور شہید دستغیب کے وجود سے یہ دنیا خالی ہوگئی۔
آپ کی شہادت کے ساتھ ساتھ پورے ایران میں ایک غم لہر دوڑ گئی اور خود قائد انقلاب حضرت امام خمینی(رح) نے آپ کا ذکر خیر آپ کی شہادت کے موقع پر تحریر کردہ تعزیت نامہ میں کیا ہے۔
آیت اللہ دستغیب شیرازی(رح) اور اسلامی انقلاب
آیت اللہ شہید دستغیب شیرازی نے ہمیشہ اپنے بیان اور قلم سے انقلاب اسلامی کی گرانقدر خدمات انجام دی ہیں اور اسی حق بیانی اور دفاع انقلاب کی جزا کے طور پر آپ کا وجود منافقین کو کھٹکنے لگا اور ۱۴ صفر ۱۴۰۲ ہجری،مطابق ۱۱ دسمبر ۱۹۸۱ عیسوی کو جب آپ نماز جمعہ کے لئے گھر سے نکلےتو ایک بمب دھماکہ ہوا اور شہید دستغیب کے وجود سے یہ دنیا خالی ہوگئی۔

wilayat.com/p/475
متعلقہ مواد
آخوند خراسانی کے یوم وفات پر خصوصی پیشکش:آسمان فقہاہت پر چمکتا ہوا آفتاب ملا محمد کاظم آخوند خراسانی
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین