ولایت پورٹل: شام کا رہنے والا ایک شخص مدینہ میں آکر سکونت پذیر ہوگیا اور وہ مسلسل امام محمد باقر علیہ السلام سے علم حاصل کرنے کے لئے آپ کے جلسات میں شرکت کیا کرتا تھا،ایک دن وہ امام محمد باقر علیہ السلام کے سامنے آکر بیٹھ گئے اور آپ کی شأن میں اس طرح گستاخی کرنا شروع کی:’’میرے دل میں کسی کے لئے آپ سے زیادہ کینہ اور حسد نہیں پایا جاتا اور میری نظر میں آپ اور آپ کے خاندان سے زیادہ کوئی دشمنی کے لائق نہیں ہے! اور میرا عقیدہ یہ ہے کہ خدا رسول اور اموی خلفاء کی مرضی آپ سے دشمنی رکھنے میں ہے،اور اگر آپ یہ دیکھتے ہیں کہ میں آپ کے یہاں رفت و آمد رکھتا ہوں وہ صرف اس وجہ سے ہے کہ آپ ایک بہترین سخنور، خوش بیان ادیب ہیں!
لیکن امام محمد باقر علیہ السلام نے اس کی کسی بھی توہین کا کوئی جواب نہ دیا اور آپ ہمیشہ اس کے ساتھ بڑی نرمی اور لطف سے پیش آتے رہے۔
کچھ دن کے بعد وہ شامی شخص بیمار ہوگیا اور اس نے اپنے لئے یہ سوچا کہ اب شاید اس کی زندگی کا اختتام ہونے والا ہے۔
چنانچہ اس کے کچھ حوالی و موالیوں نے امام باقر علیہ السلام تک یہ خبر پہونچائی کہ وہ شخص بستر موت پر پڑا ہے۔
امام باقر علیہ السلام اس شامی شخص کے گھر تشریف لائے اور اس کے سرہانے بیٹھ گئے چونکہ اس کی حالت اتنی خراب تھی کہ وہ خود سے بیٹھ بھی نہیں سکتا تھا،امام علیہ السلام نے اسے دیوار کے سہارے بٹھایا اور ایک شربت طلب فرمایااور اس کو اپنے ہاتھوں سے پلایا اور اس کے اطرافیوں سے کہا کہ اسے ٹھنڈے کھانے دینا اور یہ کہہ کر آپ واپس تشریف لے آئے۔
امام علیہ السلام کے قدموں کی برکت سے اسے شفا مل گئی اور وہ امام علیہ السلام کے مکارم اخلاق سے حد درجہ متأثر ہوا اور حضرت سے معافی مانگی اور آپ کے نزدیکی اصحاب میں سے ہوگیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منبع:
1۔بحار الانوار،ج 46،ص 233
امام محمد باقر(ع) اور دشمن کی عیادت
امام باقر علیہ السلام اس شامی شخص کے گھر تشریف لائے اور اس کے سرہانے بیٹھ گئے چونکہ اس کی حالت اتنی خراب تھی کہ وہ خود سے بیٹھ بھی نہیں سکتا تھا،امام علیہ السلام نے اسے دیوار کے سہارے بٹھایا اور ایک شربت طلب فرمایااور اس کو اپنے ہاتھوں سے پلایا اور اس کے اطرافیوں سے کہا کہ اسے ٹھنڈے کھانے دینا اور یہ کہہ کر آپ واپس تشریف لے آئے۔امام علیہ السلام کے قدموں کی برکت سے اسے شفا مل گئی اور وہ امام علیہ السلام کے مکارم اخلاق سے حد درجہ متأثر ہوا اور حضرت سے معافی مانگی اور آپ کے نزدیکی اصحاب میں سے ہوگیا۔

wilayat.com/p/445
متعلقہ مواد
امام جعفر صادق(ع) کا تعارف اور مختصر حالات: تاریخ علم و صداقت کا ایک ورق
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین