امام زمانہ(ع) کے 313 اصحاب کا حضرت سے رابطہ؟

امام صادق علیہ السلام اس بارے میں فرماتے ہیں: امام قائم علیہ السلام ۔ ۔ ۔ حج کے اعمال میں شرکت کرتے ہیں اورلوگوں کو دیکھتے ہیں، لیکن لوگ انہیں نہیں دیکھتے اور انھیں نہیں پہچانتے۔

ولایت پورٹل:روایات میں واضح  طور پر بیان ہوا ہےکہ امام زمانہ علیہ السلام کی دو قسم کی غیبت ہےغیبت صغریٰ اورغیبت کبریٰ۔(۱) غیبت صغریٰ میں لوگ چار نائبوں کے ذریعے امام علیہ السلام سے رابطے میں تھے۔(۲) ان کے سامنے اپنی مشکلات بیان کیا کرتے تھے اور آنحضرت لوگوں کی مشکلات اور ان کےمسائل کا جواب دیا کرتے تھے۔
لیکن غیبت کبریٰ کی صورتحال کیسی ہے؟ عام لوگوں کےعلاوہ کہ جن کے لئے امام زمانہ علیہ السلام سے ملاقات کرنا ممکن نہیں ہے،کیا آپ کے ۳۱۳ساتھی آپ کے ساتھ رابطےمیں ہیں اور وہ ایک جگہ پرجمع ہوکر ظہور کے دور کے پروگراموں کےبارے میں بحث وگفتگو کرتے ہیں؟
غیبت کبریٰ کے دورمیں لوگوں بالخصوص امام علیہ السلام کے ساتھیوں کے آپ کے ساتھ رابطے کے حوالےسے دو نظریےپائےجاتے ہیں،بعض حضرات کا عقیدہ ہےکہ غیبت کبریٰ کے دورمیں امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی خدمت میں شرفیاب ہونا اور ان سےملاقا ت کرنا ممکن نہیں ہے۔(۳)
اس نظریے کی بنا پر امام زمانہ علیہ السلام  سےکسی قسم کی ملاقات ممکن نہیں ہےاور ظاہری طور پرکسی کو امام علیہ السلام سےملاقات کا دعویٰ کرنےکا کوئی حق حاصل نہیں ہے، چنانچہ بہت سی روایات میں بھی امام علیہ السلام کی ملاقات کی نفی کی گئی ہے۔(۴)
دوسری جانب بعض روایات سے یہ بھی استفادہ ہوتا ہےکہ امام زمانہ علیہ السلام کا کوئی خاص اورمشخص مکان نہیں ہے،لہذا آنحضرت کے ساتھیوں کا کسی ایک جگہ پرجمع ہونا ممکن نہیں ہے، اگرچہ ممکن ہے کہ الہی امداد اورنصرت سےاستفادہ کرتے ہوئے یہ کام انجام پاجائے،کچھ دیگر روایات سے بھی استفادہ ہوتا ہےکہ جب بھی امام علیہ السلام کےظہورکےحالات فراہم ہونگے اور۳۱۳افراد موجود ہوئے(۵) تو حضرت حجت علیہ السلام ظہور فرمائیں گے،اب یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ ۳۱۳افراد سب کے سب زندہ ہیں یا ان میں سے بعض وفات پاچکے ہیں اورظہورکے وقت رجعت کریں گے یا یہ کہ ان میں سے بعض افراد بعد میں پیدا ہوں گے،لہذا یہ نہیں کہا جاسکتا کہ غیبت کبریٰ کے دورمیں امام زمانہ علیہ السلام کے ساتھی آنحضرت کے ساتھ کسی ایک جگہ جمع ہوتے ہیں۔
بعض کا عقیدہ ہے کہ غیبت کبریٰ کے دورمیں امام زمانہ علیہ السلام سےملاقات کرنا ممکن ہے۔(۶) اس نظریےکی بنا پربھی یہ نہیں کہا جاسکتا کہ امام کے ساتھ ایک مکان پرجمع ہوتے ہیں اور وہ آنحضرت سے رابطہ رکھتے ہیں، کیونکہ روایات سےجس چیز کا استفادہ  ہوتا ہے وہ یہ ہےکہ غیبت کبریٰ کے دورمیں جامع الشرائط فقہاء اور مجتہدین،امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے نائب عام ہیں اور لوگ ان سے اپنے شرعی اورسیاسی مسائل دریافت کرتے ہیں،البتہ امام زمانہ علیہ السلام کے توسط سے لوگوں کی ہدایت اوررہنمائی کی جاتی ہےاور زمین ایک لمحہ کے لیے بھی امام زمانہ علیہ السلام کےمقدس وجود سےخالی نہیں ہے،تمام لوگوں کو امام علیہ السلام کا فیض ملتا ہے اور آپ نامعلوم طورپرمختلف جگہوں پر حاضرہوتے ہیں۔(۷) اور لوگوں کی مشکلات حل کرتے ہیں۔
امام صادق علیہ السلام اس بارے میں فرماتے ہیں: امام قائم علیہ السلام ۔ ۔ ۔ حج کے اعمال میں شرکت کرتے ہیں اورلوگوں کو دیکھتے ہیں، لیکن لوگ انہیں نہیں دیکھتے اور انھیں نہیں پہچانتے۔(۸) لیکن اس کے باوجود نہیں کہا جاسکتا کہ امام علیہ السلام کے ساتھی ان کے پاس جمع ہوتے ہیں اور ان کے ساتھ ارتباط میں ہیں اور ظہور کے پروگراموں کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں۔ امام زمانہ علیہ السلام کےظہورکے وقت وہ امام سے ارتباط قائم کریں گے،اسی طرح ممکن ہے کہ غیبت کبریٰ کے دور میں غیبی امداد سےاستفادہ کرتے ہوئے وہ آنحضرت سے رابطہ قائم کریں، تاہم غیبت کے دور میں امام عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ساتھیوں کا ایک جگہ پرجمع ہونے پرکوئی مستحکم دلیل موجود نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
1۔اعیان الشیعه، ج ۲، ص ۴۶؛ اعلام الوری، ص ۴۴۴؛ ارشاد، ص ۳۴۶؛ مهدی موعود، ص ۹۳۱– ۹۳۳٫.
2.مهدی پیشوایی، سیره پیشوایان، ص ۶۷۳٫.
3.مجله حوزه، ویژه امام زمان(علیه السلام)، ص ۷۲ به بعد.
4.کمال الدین و تمام النعمه، ص ۵۱۶٫.
5.لطف الله صافی، منتخب الاثر، ص ۵۹۴ – ۵۹۶٫.
6.تنزیه الانبیاء، سید مرتضی، ص ۱۸۲٫.
7.کتاب الغیبه، نعمانی، ص ۱۴٫.
8.کمال الدین و تمام النعمه، ص ۳۰۷٫.    

1
شیئر کیجئے:
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین